By: habib ur rehman
آؤ سنو تم میری کہانی
رنجش کے دھاگوں میں بندھی
خلش کے خوابوں میں کھوئی
خواہش کی زنجیر میں جکڑی
آؤ سنو تم میری کہانی
کسی کے باعث ہم جیتے تھے
نان و نفقہ پیار تھا اسکا
اس نے جو مڑ کے نہ دیکھا
ہم نے بھی روذے ہیں رکھے
آو سنو تم میری کہانی
خواب سہانے جو دیکھے ہم نے
تعبیریں نہ پائی ان کی
یہ سوچ کر آزانیں دی ہیں
کہ مسجد میں ہو آمد ان کی
آؤ سنو تم میری کہانی
آؤ سنو تم میری کہانی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?