Bazm e Urdu - The urdu poetry app

دو قدم ہی تو ساتھ چلتا

By: مرید باقر انصاری

دو قدم ہی تو ساتھ چلتا ہے
جانے کیوں سارا شہر جلتا ہے

کیوں نہ ہو سارا شہر ہی گھائل
بن سنور کے جو وہ نکلتا ہے

کالا تِل مجھ کو تُو نہیں بھاتا
اس کے چہرے پہ کیوں مچلتا ہے

ڈھلتے سورج سے کوئ پوچھے تو
کیوں مرے ساتھ ہی وہ ڈھلتا ہے

کیا عجب سانپ ہے جو انساں کی
آستینوں میں آ کے پلتا ہے

کتنا بےبس ہے میرا دشمن بھی
مجھ کو دیکھے تو ہاتھ ملتا ہے

روز امیروں کے گھر چراغوں میں
کیوں غریبوں کا خوں پگھلتا ہے

یہ غلامی کا دؤر ہے باقرؔ
اب بھلا کون سچ اگلتا ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore