By: Sayed Mahi Shah
کیا بهی جائے تو اظہار کب، کہاں، کیسے
جو نالے شعر نہ سمجها گئے، زباں کیسے
ابهی بهی کتنے کٹھن امتحان گزرے ہیں
کسے خبر کہ هو کل کے بهی امتحاں کیسے
هوا ملی ہی نہیں عمر کے سفینے کو
کراتا پار ہمیں تار بادباں کیسے؟
ہمارا وقت بهی چهینا گیا تها کاغذ بهی
سو لکهتے پوری، سزاوں کی داستاں کیسے؟
بنا کے بوڑها اک جوان کو محبت نے
بتائیں کیا کہ چهین لی ہیں مستیاں کیسے
کچه اپنا دل ہی بڑتے غم کا جانے ہے "ماہی"
پیئے ہیں اشک، ضبط کی ہیں سسکیاں کیسے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?