By: Chaudhry Tahir Ubaid Taj
تیری یاد توشہ درد تھی جب اٹھے تھے تیرے دیار سے
نہ ملی فرار کی کوئی جا غمِ زندگی کے حصار سے
وہ رفاقتوں کا ہی فیض تھا کہ کمال جس نے عطا کیا
کبھی دوستی تھی خزاں سے بھی، اب عداوتیں ہیں بہار سے
ملی خاک میں تری آبرو، تھا تو سر بسر ہمہ جستجو
جو تھا گامزن رہِ شوق پر، تجھے کیا ملا دلِ زار سے
ابھی خود نوشت بھی کیا لکھیں جو عبارتوں میں بھی کھوٹ ہو
کہ فرار کو تو نے جا بجا یوں بدل دیا ہے قرار سے
تیری چال مشقِ عروض ہے، تو غزل ہے یا کہ غزال ہے
ہے ردیف زلفِ دراز سے، ملا قافیہ لبِ یار سے
یہ وصال تاج عجیب تھا کہ کمال جس نے عطا کیا
غمِ زندگی دلِ زار سے، غمِ عاشقی دلِ یار سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?