By: Naghma Habib
میرے وطن کی جمیل صبحوں
حسین شاموں
تیری خاطر یہ جان حاضر
تمہاری خاطر جہاں حاضر
نہ ڈر ہے کوئی نہ خوف کوئی
نہ ڈر عدو کا نہ خوف دوئی
جیئں تو نچھاور ہے پیار تجھ پر
مریں تو جان اپنی نثار تجھ پر
نہ تجھ سے شکوہ نہ کوئی شکایت
نہ غرض کوئی، نہ کوئی غایت
دل تمہاری محبت سے معمور لیکن
چہرہ کوئی نہ شاداں نہ فرحاں
اداس آنکھیں ہیں کیسی ویراں
جیسے آسیب سب کو پکڑکے رکھے
سایا جیسے ہر ایک جاں کو جکڑ کے رکھے
مگر وطن کے سارے عزیز لوگوں
زمیں اپنی تو راج اپنا ہی ہوگا
نہ بے بسی بہانہ نہ مجبوریاں گوارا
نہ آسیب کوئی نہ منحوس سایا
مٹی یہ تیری وطن تمہارا
تو غیر کیسے ہے اس پہ چھایا
تم ابنِ علی ہو تم ابنِ عمر
سو حکم تیرا، تم ہی قوی تر
تو اٹھو ایسے کہ محشر اٹھادو
تباہیوں کی ہر ایک محضرمٹا دو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?