By: ZIA ULLAH TAHIR
ملی جو مجھے سزا کیسی تھی
میرے چمن کی ہوا کیسی تھی
کھنچے آتے تھے سوئے مقتل لوگ
ستم گر کی آخر ادا کیسی تھی
بھرے شہر میں ، نہ سنائی دیتی
جانے وہ میری صدا کیسی تھی
بے خبر رہا، جس سے برسوں
میرے محسن کی رضا کیسی تھی
ملا ہوا تھا ، جس میں زہر
صبح وطن تیری صبا کیسی تھی
کر دیا بے نیاز زندگی سے مجھے
تیرے غم کی ، ردا کیسی تھی
رات بھر نہ سونے دیا جس نے
شہر پریشاں میں ، ندا کیسی تھی
کچھ دکھائی نہ ، دیتا تھا طاہر
شہر میں وہ ، ضیاء کیسی تھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?