By: muhammad nawaz
امنگوں سے بھرا موسم ذہن میں گھوم جاتا ہے
دسمبر جاتے جاتے پھر نئی وحشت جگاتا ہے
جسے مٹھی میں بھر کے ہم مقدر سے الجھتے تھے
وہی تارا میری آنکھوں میں اکثر ٹمٹماتا ہے
جو تیرے وصل میں گزرے ۔ انہی لمحات کا جادو
غم دوراں کے جنجھٹ سے مجھے اب بھی بچاتا ہے
میری بیتاب نظروں کی تپش کی تاب نہ لا کر
اتر کر چاند زینوں سے میرے آنگن میں آتا ہے
کبھی پتہ کوئی ٹوٹے جو شاخ نخل سے کٹ کر
تو سینے میں دھڑکتا دل سہم کر ٹھہر جاتا ہے
ترنم سے کہیں بڑھ کر تیرے لہجے کا دھیما پن
قسم تیری ۔ تکلم کو ابھی تک گدگداتا ہے
وہ جسکی ٹہنیوں پہ رات دن طائر چہکتے تھے
وہ برگد کا شجر اب بھی گئے پل کو بلاتا ہے
ٹھٹھرتی شام میں موتی کی صورت دمکتا چہرہ
میری سانسوں کے ماتھے پر ابھی تک جگمگاتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?