By: Muhammad Tanveer Baig
خود کو غم کے اندھیرے میں گھرا ہی دیکھوں
عمر بھر اپنے آپ کو پھر تنہا ہی دیکھوں
بدل ہی جاتے ہیں راستے کبھی نا کبھی تو
مگر میں جہاں بھی جاؤں صحرا ہی دیکھوں
مانگتے مانگتے پانی میرے ہونٹ پتھر بن گئے
اس شخص کو پھر مشکیزہ لیئے کھڑا ہی دیکھوں
لوگ ڈرتے ہیں جانے کیوں مجھے ملتے سے
یہ سوچ کر دیر تلک میں آیئنہ ہی دہکھوں
محبت کا تعلق بس کچھ رہا اس طرح سے تنویر
وہ مجھے دیکھتا رہا اور میں دنیا ہی دیکھوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?