By: muhammad nawaz
نہ کہو یہ کہ تو نے مدعا جانا ہی نہیں
میں نے جز تیرے ابھی اور تو لکھا ہی نہیں
تو پھر کیا بھاگنا ڈر کر فریب ہستی سے
جبکہ دامن پہ کوئی دست زلیخا ہی نہیں
وہ تماشہ کہ جس میں برف سے شعلے نکلیں
وہ تماشہ تو ابھی آپ نے دیکھا ہی نہیں
چاندنی رات میں جل اٹھیں نہ پلکوں پہ چراغ
پھر سمجھ لینا میں نے آپکو چاہا ہی نہیں
لوگ کہتے ہیں تو شاید وہ سچ ہی کہتے ہیں
حسن سے آگے ابھی سوچ نے سوچا ہی نہیں
عجیب بات ہے کہ وہ بھی مسیحا ٹھہرے
میرے زخموں کا جن کے پاس مداوا ہی نہیں
وہ جس میں سب سے اولیں تمہارا نام نہ ہو
عشق کی لغت میں ایسی کوئی دعا ہی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?