By: Maria Riaz
سنو
اجنبی تم اس طرح روز روز نہ ملا کرو
ڈر لگتا ہے کہیں مانوس نہ ھو جائے میری ذات تیری ذات سے کچھ اسطرح
جیسے پھول سے شبنم
ستاروں سے رات
مہندی سے ہاتھ
کاجل سے آنکھ
لہروں سے مستی
بلبل سے شاخ
شام سے تنہائی
اس لیے کہتی ہوں اجنبی روز نہ ملا کرو
اگر تمہیں میری عادت ہو گئی
کچھ اسطرح
چوڑی سے کلائی
کجرے سے بال
صحرا سے مٹی
کوئل سے آواز
بہار سے گلشن
تو اب مان لو میرا کہنا روز نہ ملا کرو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?