By: M.Asghar
دکھا کہ پھول مجھے وہ خار دیتا ہے
اب تو قسطوں میں دیدار دیتا ہے
مجھ سے ملنے کا وعدہ نہیں کرتا کبھی
ہاں فون پہ گپ شپ مار دیتا ہے
پہلے آسماں پہ چڑھاتا ہے چکنی باتوں سے
پھر جلی کٹی سنا کہ نیچے اتار دیتا ہے
زندگی بھر دولت کے سوا کچھ نہ دیا مجھے
اب نئے دوستوں کو سود پہ ادھار دیتا ہے
اصغر کی گلی سے وہ گزرتا ہے جب
اپنی پیاری اداؤں سے مجھے مار دیتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?