By: muhammad nawaz
نفرت کے سوداگر لاکھوں ہیں
مسکان کا والی کوئی نہیں
طائر ناراض ہیں موسم سے
اشجار پہ ڈالی کوئی نہیں
بھوکی خلقت ،مٹتی سانسیں
چند سکوں پہ بکتی سوچیں
ہر طرف لٹیرے بیٹھے ہیں
یا فصلی بٹیرے بیٹھے ہیں
گھوڑوں کتوں کے رکھوالے
عزت کو سمیٹے بیٹھے ہیں
دہشت کے محافظ ہیں اکثر
انسان کا والی کوئی نہیں
پھولوں کی صدائیں کہتی ہیں
اس باغ کا مالی کوئی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?