By: muhammad nawaz
کون کہتا ہے مجھے دار سے ڈر لگتا ہے
مجھے تو اپنے ہی غمخوار سے ڈر لگتا ہے
کہیں یہ طور کی صورت جلا نہ دے آنکھیں
تیرے حدت بھرے دیدار سے ڈر لگتا ہے
مجھے تھما دو ذرا اپنی یاد کے جگنو
اندھیرے میں در و دیوار سے ڈر لگتا ہے
یہ تو یوسف کا بھی نیلام کرا دیتے ہیں
مصر کے کوچہ و بازار سے ڈر لگتا ہے
خزاں کے پیچ و خم کا فکر نہیں ہے مجھکو
مجھے خاموشی بہار سے ڈر لگتا ہے
دشمنوں کی کھلی چبھتی نظر سے کیا ڈرنا
دوستوں کے چھپے کردار سے ڈر لگتا ہے
کئی دستاریں گری ہیں فریب میں ان کے
حسینوں کے لب و رخسار سے ڈر لگتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?