By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
اب یہاں ظلم کے قصوں کو رقم کرنا ہے
اب یہ راتوں کا سیاہ پن بھی ختم کرنا ہے
بیگناہوں کا لہو جس نے بہایا ہے یہاں
اس ہی جلاد کے سر کو بھی قلم کرنا ہے
حق کی پاداش میں کٹ کر جو زمیں تک پہنچے
ان ہی ہاتھوں کو فتح یاب علم کرنا ہے
اب یہ نفرت زدہ تحریر مٹانی ہوگی
پیار کے گیت کو اب عام فہم کرنا ہے
اب یہ دہشت زدہ دستور بدلنا ہوگا
اب تشدد کے فسانے کو بھسم کرنا ہے
بند ذہنوں کے قفل کھول دو اب تو لوگوں
اب یہ سوچوں کی زمیں کو بھی نرم کرنا ہے
دکھ مٹا کر یہاں خوشیوں کو بسانا ہوگا
اب یہاں ختم ہمیں رنج و الم کرنا ہے
سحر لانی ہے اندھیروں کو مٹا کر اشہر
اب یہاں نور کے جلوؤں کو بہم کرنا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?