By: محسن
فلک پر اِک ستارا رہ گیا ہے
میرا ساتھی اکیلا رہ گیا ہے
یہ کہہ کر پھر پلٹ آئیں ہوائیں
شجر پر ایک پتا رہ گیا ہے
ہر اِک رُت میں تیرا غم ہے سلامت
یہ موسم ایک جیسا رہ گیا ہے
ہمارے بعد کیا گزری عزیزو
سناؤ شہر کیسا رہ گیا ہے؟
برس کچھ اور اے آوارہ بادل
کہ دِل کا شہر پیاسا رہ گیا ہے
خداوندا سنبھال اپنی امانت
بشر دنیا میں تنہا رہ گیا ہے
حوادث کس لیے ڈھونڈیں گے مجھ کو؟
میرے دامن میں اب کیا رہ گیا ہے؟
ستارے بانٹتا پھرتا ہوں "محسن"
مگر گھر میں اندھیرا رہ گیا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?