By: Muhammad Tanveer Baig
آنکھ سے نکل کر آنسو کبھی تیرے دامن پے گرا ہو گا
جب یاد بن کر درد میرا حد سے گزر گیا ہو گا
تو بھلے لاکھ چھپائے دنیا سے ان بہتے آنسوؤں کو
ضرور کوئی تجھ سے سبب پوچھنے والا مل گیا ہو گا
تو پھر بھی نا بتائے ابنا حال دل کسی کو بھی
پھر دبا کے بات کو جانے تو کیسے بدل گیا ہو گا
یونہی گم ہو کر پھر اپنی ہی دنیا میں
تو اپنے ہی سائے سے ڈر گیا ہو گا
یاد تو آتی ہو گی میری تجھے وقت بے وقت
پر اب تو میرا تصور بھی دھندلا گیا ہو گا
یہ تو کھیل ھیں نصیب کے تنویر
جو تجھے ملا اسے بھی مل گیا ہوگا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?