By: Muhammad Shariq
رہا شہر عدل میں ہوئے خطا کار اب کے
کھل گئے قول و عمل کے اسرار اب کے
بے صرفہ ہی گیا موسم بہار اب کے
چاک ہوئے گریباں نہ داماں تار اب کے
آنکھوں میں شمعیں جلیں، نہ دل میں چراغ
جذبوں میں آنچ کوئی نہ دھڑکن بیقرار اب کے
ہوا کی چادر اوڑھ کے سوتے ہیں
گھر بھی اک بنایا ہے بے در و دیوار اب کے
جتنی دلیلیں تھیں جنبش لب یارکے آگے رد تھیں
مات کھا گئے شارق سے شہسوار اب کے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?