By: shahzad hussain sa'yal
یہ کس نے مجھ پہ اک نیا الزام رکھ دیا
قتلِ رقیب پر ہے مرا نام رکھ دیا
ہر سمت شہر میں یہی باتیں ہیں ہو رہی
محفل میں آکے تو نے تھا کِیوں جام رکھ دیا
اب بات کون سی پہ وکالت کریں تری
دنیا نے جب ہمی پہ ہے الزام رکھ دیا
کچھ ایسے حادثات بھی ہیں رونما ہوے
ہستی کو میری جن نے در و بام رکھ دیا
ہم نے کہا تھا جایئے سائل کو چھوڑ کر
اور آپ نے خوشی سے یہی کام رکھ دیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?