By: UA
وہ روشنی کی اَبھرتی لکیر بیدار نہیں ہے
کئی دِنوں سے فراز تنویر بیدار نہیں ہے
یوں تو سارے ہی احساس بیدار ہیں لیکن
بیدار نہیں تو بس ضمیر بیدار نہیں ہے
لفظوں کے جابجا کئی انبار سجے ہیں مگر
سارے لایعنی ہیں متنِ تحریر بیدار نہیں ہے
مظلوم بار بار ہِلاتے رہے ہیں گھنٹیاں
لیکن انصاف کی زنجیر بیدار نہیں ہے
عظمٰی یہ راہی کب سے اکیلا سفر میں ہے
ہمراہ کوئی بھی راہگیر بیدار نہیں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?