By: syed waqas kashi
ہے کہیں بلے کہیں شیر کہیں تیر کا رکھوالا
ہاں مگر کوئی بھی نہیں اپنے ہی ضمیر کا رکھوالا
میرے غریبو کچھ توجو اپنے حالات پہ بھی
کوئی وڈیرے کا ہو کوئی ہو پیر کا رکھوالا
پھر سے تاج کی خواہش لیے کئ چور اور ڈاکو
اور اک ملاں بھی ہے کھیر کا رکھوالا
اور جس کا کوئی نہیں اس کا "کوئی بھی نہیں" ہے
اور ہر "زر"داری ہے ہر امیر کا رکھوالا
اور وہ کیا شیر کہ جو اپنی بھی حفاظت نہ کرے
کہ جیسے اندھا ہو کوئی شمشیر کا رکھوالا
پھر نہ کہنا کہ لٹے اور برباد ہوئے
ہوشمندی سے چنو اپنی تقدیر کا رکھوالا
اور جس سے کاشی نہیں اپنی بھی حفاظت ہوتی
وہی بن بیٹھتا ہے ملکی توقیر کا رکھوالا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?