By: Ahmed Faraz
نجانے ظرف زیادہ تھا کم یا انا زیادہ تھی
کلاہ سر سے، تو قد سے قبا زیادہ تھی
رمیدگی تھی تو پھر ختم تھا گریز اس پر
سپردگی تھی تو بے انتہا زیادہ تھی
غرور اس کا بھی کچھ تھا جدائیوں کا سبب
کچھ اپنے سر میں بھی شاید ہوا زیادہ تھی
وفا کی بات الگ، پر جسے جسے چاہا
کسی میں* حسن، کسی میں ادا زیادہ تھی
فراز اس سے وفا مانگتا ہے جاں کے عوض
جو سچ کہیں تو یہ قیمت ذرا زیادہ تھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?