By: Waheed Mughal
ہزار تمنائیں وابستہءِ یار رکھی ہیں
نگاہیں امیدوں سے سرشار رکھی ہیں
کون جانے کیا ہو گیا ہے ہمیں
خزاں میں کیوں امید ِبہار رکھی ہیں
عہدِ وفا کی تھیں جو چند ساعتیں
تماشا بنائے سرِ بازار رکھی ہیں
جانتا ہوں ان راہوں کا مسافر نہیں وہ
آرزوئے وصل ادھر بیکار رکھی ہیں
گلہ بیوفائی کا وحید کرتا نہیں کہ یہاں
گل سے خوشبو اور بلبلیں بیزار رکھی ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?