By: Irfan Ali
قوم کی تقدیر کے ڈوب گئے ستارے
غروب آفتاب ہےاور دیا کوئی نہیں
ہر جاہ بکھرے ہیں کفر کے اندھیرے
سنائے نویدِ سحر وہ مہرباں کوئی نہیں
وہ وقت کوئی اور تھا برستی تھی رم جھم
خشک سالی ہے اب باراں کوئی نہیں
بن جاتی آہ مظلوم کی ، سزا مجرم کی
بدل ڈالے جو تقدیر وہ دعا کوئی نہیں
اڑ رہیں مسلسل خس و خاشا ک شہر کے
آوارگی کے عالم میں رہنما کوئی نہیں
لکھ رہے ہیں اکابر نوشتہِ تقدیر اب
ابلیس کی شورٰی میں خدا کوئی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?