Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کس لئے اجڑے مرے خواب بتا ہی نہ سکے

By: وشمہ خان وشمہ

عشق کے اس طرح اسباب بھلا ہی نہ سکے
کس لئے اجڑے مرے خواب بتا ہی نہ سکے

دل کو ہارا ہے کہاں میں نے ستمگر لوگو
داستاں عشق کے یہ باب سنا ہی نہ سکے

ایک انسان ہوں دل میرا بھی دکھتا ہے بہت
آنکھ سے بہتا ہے کیوں آب دکھا ہی نہ سکے

داستاں عشق بیاں کر دی غزل میں لیکن
حالتِ کرب کی وہ تاب اٹھا ہی نہ سکے

درد کو اپنے منانے کے لئے سوچ مری
فصل اشعار کو چپ چاپ سنا ہی نہ سکے

رنج و غم کرب و خوشی کڑوی کسیلی باتیں
ہنستے ہنستے ہوئے یہ درد چھپا ہی نہ سکے

تیرے خوابوں کی امیدوں کو لئے تکئے پر
رکھ کے سر اس کو تصور میں اٹھا ہی نہ سکے

آج بھی عکس ہے اس دل کے نہاں خانے میں
کون ہے کیسا ہے مہتاب بچا ہی نہ سکے

درد کو دیکھ کے بولی نہ لگا دے دنیا
خوف سے زخمِ جگر اس کو بتا ہی نہ سکے

ڈوب کر عشق میں لکھتی رہی وشمہ سوچیں
اس کے پوشیدہ وہ گرداب بچا ہی نہ سکے
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore