By: SUNDER KHAN
پھر ساحلوں کی دھوپ میں کنارے بھٹک گئے
دکھ کی صلیب پہ وہ غم کے مارے بھٹک گئے
صحراؤں میں بگولا بن کے رہا اسکی تلاش میں
جو راستہ دکھاتے تھے وہ ستارے بھٹک گئے
رقیبوں سے کیا گلہ کریں اپنے بھی ھوئے جدا
قسمیں جو کھا رھے تھے وہ پیارے بھٹک گئے
ھم کو امید تھی کہ وہ بہاروں کو لائیں گے
جن پہ تھے تکیہ کرتے وہ سہارے بھٹک گئے
دنیا میں سر پھروں کی نہیں اب بھی کوئی کمی
جو معصوم تھے وہ عاشق بے چارے بھٹک گئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?