By: Ibn.e.Raza
غیرتو غیر تھے جو اپنی حد سے باہرنکلے
میرے اپنے ہی پرائیوں سے بھی بد ترنکلے
وہ کہ جن سے ہمیں امید ِ گل تھی وابستہ
انہیں ہاتھوں میں ہی اپنے لیے خنجر نکلے
زندگی نے اندھیروں کے سوا کچھ نہ دیا
سبھی راتیں قیامت اور دن مثلِ محشر نکلے
وہ جنہیں ہنسنے کی عادت تھی سرِ محفل
وہ سبھی لوگ پسِ محفل چشم ِ تر نکلے
وحشتِ فِراق سے ہی نہ مل سکی فرصت
وصل کے وہ چند لمحے بھی ہِجر نکلے
مجھ میں اب بھی موجزن ہےدرد کا سمندر
بہت نکلے میرے آنسو مگربےثمر نکلے
رمقِ جاں بچی ہے وہ بھی لےلے اے رقیب
اب کے شائد تیرے دل سے میرا ڈر نکلے
بے حِسی کی جاگیر ہے رضا یہ دنیا ساری
نصیب کے کانٹے میرے ہی چارہ گرنکلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?