Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اغیار کی مٹی میں گہر ڈھونڈ رہے ہیں

By: نذیر اے قمر

اغیار کی مٹی میں گہر ڈھونڈ رہے ہیں
اس ملک میں محنت کا ثمر ڈھونڈ رہے ہیں

ہوتی ہے جہاں شان کریمی کی عنایت
دیوار محبت میں وہ در ڈھونڈ رہے ہیں

کچھ لوگ یہاں عشق کے صحرا میں بھٹک کر
کھوئی ہوئی صدیوں کا سفر ڈھونڈ رہے ہیں

اس خاک پہ پانی کی ہی تقسیم غلط ہے
جس خاک پہ اشکوں کا ثمر ڈھونڈ رہے ہیں

جس روز سے دیکھا ہے یہ جنت کا نظارہ
کشمیر کی وادی میں نگر ڈھونڈ رہے ہیں

رکھے ہوئے اک میز پہ چائے کی پیالی
اخبار میں ہم ایک خبر ڈھونڈ رہے ہیں

بھٹکے ہوئے پنچھی ہیں خیالوں کے فلک پر
صیاد نے کاٹے ہیں جو پر ڈھونڈ رہے ہیں

ہم اپنے ہی اجداد کی تہذیب کو کھو کر
اب چاک پہ پھر دست ہنر ڈھونڈ رہے ہیں

ہم شام کے سورج کو دریچے میں جلا کر
پھر رات کی آنکھوں میں قمر ڈھونڈ رہے ہیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore