By: roop zahra
تھکن سے چور بدن ہے پھر بھی کام پہ اس کو جانا ہے
دن رات کر کے محنت اس کو گھر کا خرچ چلانا ہے
اسی فکر میں ہے جاگتا رات بھر سوتا نہیں
کہ بیٹی کا جہیز بنانا ہے اور بیٹے کو بھی پڑھانا ہے
اپنی خواہشوں کا خون کر کہ اور نیندوں کے قربانی دے کر
اولاد کو خوش رکھنا ہے باپ کا فرض نبھانا ہے
ماں کے دکھوں کے تو چرچے ھزار روپ
مگر کسی نے باپ کے دل کا درد بھی جانا ہے؟
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?