By: Basheer Badr
ہم لوگ سوچتے ہیں ہمیں کچھ ملا نہیں
شہروں سے واپسی کا کوئی راستہ نہیں
اک چہرہ ساتھ ساتھ رہا جو ملا نہیں
کس کو تلاش کرتے رہے کچھ پتا نہیں
شدت کی دھوپ تیز ہواؤں کے باوجود
میں شاخ سے گرا ہوں نظروں سے گرا نہیں
آخر غزل کا تاج محل بھی ہے مقبرا
ہم زندگی تھے ہم کو کسی نے جیا نہیں
جس کی مخالفت ہوئی مشہور ہو گیا
ان پتھروں سے کوئی پرندہ گرا نہیں
تاریکیوں میں اور چمکتی ہے دل کی دھوپ
سورج تمام رات یہاں ڈوبتا نہیں
جس نے جلائیں بستیاں بازار کیوں لئے
میں چاند پر گیا تھا مجھے کچھ پتا نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?