By: Hassan Kayani
روشنی کی جستجو میں نکلا تو اندھیرے پائے
چراغوں کو جلانا چاھا تو آگ کے شعلے پائے
گریباں چاک ھوا تو دوستوں کو ھستے دیکھا
اپنا گھر چھوڑ دیا تو لوگ سنگ اٹھاتے پائے
اشاروں سے جو بات سمجھ جاؤ تو اچھا
ورنہ بات زبان تک پہنچے تو خون خرابےپائے
ان مسافر لوگوں کو کچھ دیر سستا لینے دو
اگر انکو تھک کےچلنا پڑا تو زمانے ٹھرتے پائے
بہاروں کو چاہنے والو خزاں کو بھی یاد رکھو
پھول جب مرجھا گئے تو پھر سے اگتے پائے
سادہ دل فقیروں کوحقیر نہ جانو لوگو
متکبر مزاج حسد کی آگ میں جلتے پائے
ویران جگہوں سے گھبرا کے کوچ کرنے والو
ھم نے تو شہروں میں بھی لوگ مرتے پائے
اھل سخن کی عزت و تکریم کا اھتمام کرو
یہ فقیرمنش پٹ جائیں تو معاشرے مٹتےپائے
حسن داستان حسرت کوطشت از بام نہ کرنا
جب پردہ داری نہ ھوتو عزتوں کے جنازے پائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?