By: ZIA ULLAH TAHIR
بارود پھٹا دکانوں میں
لگی آگ مکانوں میں
بیٹھیں وہ تماشہ دیکھیں
خاموشی سے ایوانوں میں
فرق کیا رہ گیا
حیوانوں میں انسانوں میں
بھرا سارا خون ہے میرا
ان کے سب پیمانوں میں
محنت میری رات تھی رقصاں
ان کے مئے خانوں میں
اندر اندر پکتا لاوہ
دیکھا کچھ طوفانوں میں
کر لو کچھ وقت سحری
مشورے تھے آسمانوں میں
بجھنے لگے ہیں چراغ
رکھے ہوئے روشندانوں میں
ہو گیا گم ، مدت سے
رنگ جو تھا اذانوں میں
کسے خبر ، کیا ہوتا ہے
ان کالے تہہ خانوں میں
دیکھو کون ، ہو کامیاب
آج کے امتحانوں میں
بس طاہر ، چپ ہو جا
اثر نہ رہا زبانوں میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?