By: Kaisr Mukhtar
چھیڑو نہ ہمیں تم اب لوگو ہم لوگ ستائے بیٹھے ہیں
کیا ڈھونڈتے ہو اس راکھ میں اب ہم دل کو جلائے بیٹھے ہیں
ہر چیز بکاؤ مال یہاں یہ مہر و وفا یہ حسن و جمال
اس دنیا میں سب لوگ یہاں دوکان سجائے بیٹھے ہیں
زخم تو دیتی ہے دنیا مرہم بھی دے تو بات بنے
اب کون یہاں مرہم رکھ دے ہم زخم تو کھائے بیٹھے ہیں
بدنام سہی ہم بد تو نہیں پھر بھی نہ کہو ہم کو اچھا
ہم کو مانو ہم تو خود پر الزام لگائے بیٹھے ہیں
وہ تو نہیں ملتا ہم کو ظالم ہے بڑا بیگانہ سا
جس کا لبوں پر ہر لمحہ ہم ذکر سجائے بیٹھے ہیں
نہ ہے کوئی اپنا گھر قیصر نہ کوئی ٹھکانہ ہے اپنا
پھر بھی سہانے مستقبل کے ہم خواب سجائے بیٹھے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?