By: azharm
محبت کے خیالوں کے کسی محور کا ہو جاؤں
جنوں کے رنگ میں ڈوبے کسی منظر کا ہو جاؤں
ترا در چھوڑ دیتا ہوں، مگر اتنی دعا کرنا
مرا احساس مر جاٴے، یا میں پتھر کا ہو جاؤں
میں چاہوں بھی کبھی تو اس جہاں کا ہو نہیں سکتا
فقط اتنا ہی کافی ہے کہ اپنے گھر کا ہو جاؤں
مجھے رغبت ذرا سی بھی نہیں ہے، مے سے، ساقی سے
پیوں اک جام غم یا مستقل ساغر کا ہو جاؤں؟
زمیں سے جب اُٹھا ہی لی محبت آسمانوں پر
مجھے بھی اذن ہو جائے، کہ میں امبر کا ہو جاؤں
یقیناً ترک کردوں گا میں یوں آشفتہ سر پھرنا
مگر یہ تب ہی ممکن ہے کہ میں اظہر کا ہوجاؤں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?