By: SHABEEB HASHMI
گناہ کر کے محبت کا کوئے یار چلے
شوق آوارگی میں عاشق بے شمار چلے
ستم ظریفی کی محفل میں بولی لگ نہ سکی
نظر میں کھوٹ تھا پھر کیسے کاروبار چلے
آب رواں پہ بھی لرزہ تھا تند موجوں کا
وہ اپنی ہستی میں یوں ڈوبے کہ بیکار چلے
شہر آرزؤ میں بھی خوف تھا آندھیوں کا بہت
یوں توڑ کے اپنے گھروں کو سب معمار چلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?