By: Khalid Roomi
کیا خبر کس چیز کی یہ جستجو سجدے میں ہے
حق پرستوں کی جو ہر دم ہاؤہو سجدے میں ہے
کس نے اس کو ہیں سکھائے بندگی کے یہ طریق
جس طرف دیکھو جہان رنگ و بو سجدے میں ہے
دست بستہ ہیں شجر تو سر جھکائے ہیں بشر
ایسے لگتا ہے جبین کاخ و کو سجدے میں ہے
اس طرح کوئی عبادت کر سکا ہے کب یہاں
اے حسین ابن علی ! جس طرح تو سجدے میں ہے
ظلم و استبداد کے آگے نہ سر کو خم کیا
تو مگر اپنے خدا کے روبرو سجدے میں ہے
سر جھکائے ہے ندامت سے یوں فوج اشقیا
تیری جرات پر کہ جیسے خود، سجدے میں ہے
آنکھوں کی دہلیز پر خم ہے اک اک موئے مژہ
آنسوؤں کے پانی سے کر کے وضو، سجدے میں ہے
لذت سجدہ گزاری پوچھئے کس سے بھلا
کون جانے کیسی کیسی گفتگو سجدے میں ہے
ایسا ذوق بندگی رومی ! کہیں دیکھا نہیں
سر ہے نیزے پر شہیدوں کا لہو سجدے میں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?