By: RABNAWAZ.SAUDIARAB
یہ جھوٹ کا بیج کس نے بویا ہے
ماں روتی نہیں شاںد بچہ سویا ہے
زندہ ھیں لوگ اسی کشمکش میں یہاں
جو پایا وہ کھویا جو کھویا وہ پایا ہے
قدم لڑکھڑائے نہیں دستار گرنے تک
سر نے ہمارے پاؤں کا بوجھ اٹھایاہے
اب بھی نہ قبول ہوں تو قیامت ہو گی
ہر اشک گرنے سے پہلے بارہا دھویا ہے
بادباں سے گلہ کیا ناخدا سے شکایت کیسی
ساحل کی رقابت نے میری کشتی کو ڈبویا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?