By: شہزاد احمد اعوان
اُسے کہنا کہ
روز شام ڈھلے
اپنے آفس سے گھر کو پلٹتے سمے
تلخیاں اپنی ساری۔۔۔ وہ Tensions اور سبھی اُلجھنیں
اسی آفس کی خالی کسی Cabinet ہی کے اندر
بند کر کے رکھے اور چلا آئے بس
وہی ایک مُسکان لب پہ سجائے
وہ گھر لوٹ آئے
وہ مُسکان جو میں نے تھمائی تھی اُس کو
صبحِ دم، گھر سے آفس کو جاتے سمے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?