By: noor dilkash
سنا ہے وہ کسی کا ہو گیا ہے
میرا دل اب اکیلا ہو گیاہے
اسے اب یاد میں آوں تو کیسے
ہر اک خواب اس کا پورا ہو گیا ہے
مجھے محفل کی اب ہے کیا ضرورت
جو تنہائی سے رشتہ ہو گیا ہے
نہ ہونے سے سفر میں ساتھ تیرے
کٹهن ہر ایک رستہ ہو گیا ہے
اجالوں کی نہ جانے کیا ہے سازش
مرے گهر میں اندهیرا ہو گیا ہے
جلایا دهوپ نے غم کی مجهے یوں
کہ چہرہ میرا دهندلا ہو گیا ہے
یہاں ہر کوئی کهیلے اور توڑے
مرا دل بهی کهلونا ہو گیا ہے
رہا برسوں میرا جس سے تعلق
وہ پل بھر میں پرایا ہو گیا ہے
نہیں لگتا کہیں دل نور دلکش
وہ جس دن سے جدا سا ہو گیا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?