Bazm e Urdu - The urdu poetry app

آج کہنے دو مجھے جو نہ کبھی کہہ پایا

By: Dr.Zahid Sheikh

ظلم کا دور اگرچہ نہ کبھی سہہ پایا
آج کہنے دو مجھے جو نہ کبھی کہہ پایا

یہ جو حاکم ہیں ، مرے ملک سے مخلص ہیں کہاں
حال گلشن کا ہے کیا ،طور ہے کیا مالی کا
کس قدر سادہ ہیں اس ملک کے مفلس انساں
جن کو احساس نہیں اپنی زبوں حالی کا

ہیں ابھی تک وہیں آباد گناہوں کے بازار
کیا محض عیش کی خاطر یہ خیاباں مہکا
اپنی بہنوں کو بنایا ہے طوائف کس نے
کس کے قدموں کے لیے ان کا شبستاں مہکا

کیا امیروں کے لیے اس کو بنایا تھا کبھی
کیا یہی پاک وطن ہے ، کیا یہی پاک زمیں
ہم خرابات سے نکلے تو کہاں آ کے رکے
کیا ریا کار نہیں “ شہر فیروزاں“ کے مکیں

ذکر اقبال بلند کرتے ہیں سلطان بہت
فکر اقبال کو پامال کیا ہے کس نے
ہر طرف حرص و ہوس کی ہیں فضائیں رقصاں
اپنی ہی قوم کا یہ حال کیا ہے کس نے

ہم نے تعظیم ہی سیکھی نہیں انسانوں کی
ہم نے دولت کو خدا اپنا بنا رکھا ہے
ہم گرفتار ہیں صرف اپنی ہوس کے ہاتھوں
ہم نے سچائی کو پردوں میں چھپا رکھا ہے

ظلم کا دور اگرچہ نہ کبھی سہہ پایا
آج کہنے دو مجھے جو نہ کبھی کہہ پایا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore