By: فہمی بدایونی
تیرے جیسا کوئی ملا ہی نہیں
کیسے ملتا کہیں پہ تھا ہی نہیں
گھر کے ملبے سے گھر بنا ہی نہیں
زلزلے کا اثر گیا ہی نہیں
مجھ پہ ہو کر گزر گئی دنیا
میں تری راہ سے ہٹا ہی نہیں
کل سے مصروف خیریت میں ہوں
شعر تازہ کوئی ہوا ہی نہیں
رات بھی ہم نے ہی صدارت کی
بزم میں اور کوئی تھا ہی نہیں
یار تم کو کہاں کہاں ڈھونڈا
جاؤ تم سے میں بولتا ہی نہیں
یاد ہے جو اسی کو یاد کرو
ہجر کی دوسری دوا ہی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?