By: M Usman Jamaie
ہم سفر تھے
اور نہ اک منزل تھی اُن کی
ہم قدم کچھ دیر کو، کچھ دور کو بس ہوگئے تھے
بھول کر وہ اپنے اپنے راستے کو
خودفراموشی کی اُڑتی دھول میں ایسے اَٹے کے کھوگئے تھے
دھول جب بیٹھی تو دوراہے کا منظر سامنے تھا
اور مقدر سامنے تھا
موڑ دونوں مُڑ گئے گئے تھے
اور پھر کچھ دور جاکر
زندگی بھر
اپنے اپنے نقش پاکو
اور دوراہے کی جانب
دیکھتے تکتے رہے تھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?