By: Zeeshan Lashari
کوئی وعدہ ترا وفا نہ ہوا
پھر بھی کیوں تجھ سے دل خفا نہ ہوا
کیا ضروری ہے داستان کہوں
ہے خلاصہ کہ وہ مرا نہ ہوا
بے دلی سے عبادتیں کرنا
ہم سے یہ کام اے خدا نہ ہوا
بس یہی زندگی قیامت ہے
کیا ہے وہ حشر جو بپا نہ ہوا
واعظو مے بری نہیں اتنی
خلد بھی جبکہ مے سوا نہ ہوا
آخرت میں خدا عذاب نہ دے
کیا ستم ہے جو یاں روا نہ ہوا
بس یہی عشق ہے سوا اس کے
یاں مرض کوئی لا دوا نہ ہوا
بے ضرر زندگی گزاری ہے
ہم سے غیروں کا بھی برا نہ ہوا
ایک افسوس ہے جو باقی ہے
وہ درِ دل جو ہم پہ وا نہ ہوا
ہم نے کئی بار ان سے باتیں کیں
عرض لیکن وہ مدعا نہ ہوا
بات جب چل پڑی محبت کی
اٹھ کے محفل سے وہ روانہ ہوا
ہم نے غالبؔ کو بار بار پڑھا
حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا
ہو گئی شانؔ عمر قید تجھے
جو پھنسا زلف میں رہا نہ ہوا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?