By: kanwal naveed
کاش کہ کتاب زندگی سے
میں ان اوراق کو پھاڑ پاتی
جن کے تحت میری زندگی میں
نہ تمہارا نام و نشان ہو
مگر یہ ممکن نہیں
زہین کے وسیع آہئنہ میں
جب کسی کا عکس دیکھیں تو
پھر فراموش نہیں ہوتا
بُھلا تو دیں ہم اسے
مگر یہ ممکن نہیں
بے کار کی امیدوں سنگ
زندگی کے کینوس میں
حسین رنگ بھرتے ہیں
لازمی سندر تصو یر بنے
مگر یہ ممکن نہیں
خواہشات کے دائروں میں
گومتے ہی رہتے ہیں، آنسو بہتے ہیں
ہجر میں توکبھی حسرت میں
اْنسو نہ آئیں،ہم تو یہ چاہیں
مگر یہ ممکن نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?