By: محمد روشان جمیل
خاموشی اس قدر بس گئی ہے مجھ میں
کہ اب کچھ اور اچھا نہیں لگتا
پانی سر سے گزر گیا ہے اس لیے
اب تو تیرا ہنسنا بھی اچھا نہیں لگتا
ملنا ہوا اگر کبھی تو مل لیں گے
پر یوں تاک میں رہنا اچھا نہیں لگتا
اتنے برس جو گفتگو کی ہم نے
اس کا نتیجہ کچھہ اچھا نہیں لگتا
میرے ہاتھ میں تیرا ہاتھ ہو اب
یہ تصور بھی کروں تو اچھا نہیں لگتا
تیرے بلانے پر میں چلا آؤں تو
یہ کسی اور کو اچھا نہیں لگتا
تو بس بات صرف اتنی سی ہے کہ
اب میں تجھے اچھا نہیں لگتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?