By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
ہر اک زباں پہ فقط ملک سے بغاوت ہے
یہ پیش خیمہ ہے طوفاں کی یہ علامت ہے
وہ اسکو ساتھ لیئے سنگ سنگ پھرتا ہے
الگ یہ بات کہ دل میں بھری عداوت ہے
یہاں پیار و محبت کا گُر نہیں چلتا
اب اس نگر میں فقط جبر کی اجازت ہے
یہاں معاش بھی ملتا ہے بدمعاشی سے
یہاں پر اسلحہ، بندوق ہی ضرورت ہے
نفاق سینوں میں رکھا ہے سب نے خوب سجا
بغض و کینہ ہے اور عام اب کدورت ہے
وہ یہ سمجھتا ہے اسپر ہی سب نے ظلم کیا
یہ اور بات کہ اس میں مگر صداقت ہے
یہ چا ر سو جو اجالا ہے روشنی سی ہے
اسی کے دم سے یہاں پر ہوئی سجاوٹ ہے
یہیں سے سب کی تر قی کی راہ نکلتی ہے
یہیں پہ کوئٹہ، قلات اور زیارت ہے
تیرا وجود ضمانت یہاں بقاء کی ہے
تو مان جا کہ یہ منت میری سماجت ہے
ستم کا اپنے بھی اقرار کرلیا سب نے
تیری وفاء یہ تیرا صبر و استقامت ہے
تم اس امید کی رسی کو چھوڑ مت دینا
دلوں کو جوڑنا اشہر بڑی سعادت ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?