By: mahboob anjam
دیکھا کریں تمہیں اور سوچیں بھی تجھی کو
عادت سی بن گئی ھے میرے دماغ کی
آؤ پھر سے تجدید دوستی کر لیں
شاید نظر لگ گی تھی ظالم سماج کی
ھم وہ نہیں جو مانیں حدودو قیود کو
دنیا تو مقید ھے رسم و رواج کی
آج شام جو ان کو ا یک نظر دیکھا گلی کے اس پار
خوشی ھم کو ایسی ملی جیسے عید کے چاند کی
میری مفلسی میری محبت کی قاتل بنی
ان کو ھمیشہ ھی طلب رھی زیور و داج کی
زخم تیرا نصیب اور کانٹوں پے ھے تیرا مسکن
ملکہ ھے وہ تو انجم پھولوں کے باغ کی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?