By: Muhammad Khalid Saleem
میں کیسے چلے آؤں اُس کے وعدوں کے سہارے
مجھے کچھ عزتوں کو اپنے دامن میں ہے سنبھال رکھنا
یہاں وفاؤں کی قدر نہیں، تاجر ہے دنیا
میری اِس بات کو پلو میں اپنے ڈال رکھنا
اپنے آنچل کے گھیرے میں سمیٹ لو مجھ کو
میری اِس تمنا کو مان کر میرا جمال رکھنا
زندگی کی گہری شام میں، دکھ کے عالم میں بھی
ساتھ بِتائے ہوئے خوشی کے پل بحال رکھنا
بیچ راستے میں جب تمہیں لوٹ جانا ہو خالِد
اُس لمحے تم دِل کے توڑ ڈالنے کا خیال رکھنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?