Bazm e Urdu - The urdu poetry app

سماج, رشتے, نظام اور دماغ

By: طالب

ہے یہ زندگی بازیچہ اطفال نہیں
اسے تو نہ دے ​​یوں طفل تسلیاں

جو تماشہ ہے یہ نظام کا، جو فسانہ ہے یہ حیات کا
ہیں یہ بلبلے دماغ کے, ہیں یہ رطوبتیں دماغ کی

یہ جو رشتے ہیں سماج کے, یہ تو بلبلے ہیں دماغ کے
یہ جو سوچ ہے، یہ تو غلام ہے دماغ کی

یہ بلبلے ہیں دماغ کے, یہ رطوبتیں ہیں دماغ کی
آدم کو جو بنائیں حیواں، آدم جو کو بنائیں انساں

یہ بلبلے دماغ کے جو نہ ہوں, یہ رطوبتیں دماغ کی جو نہ ہوں
نہ یہ سوچ ہو ، نہ یہ سماج ہو نہ یہ نظام ہو
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore