By: RABNAWAZ
صبح روشن کیلیے کچھ چراغ بجھانے ہونگے
خوابیدہ پرندے درختوں سے اڑانے ہونگے
جبیں پہ سجایے ہوئے غیرت کی تجلی
بوسیدہ فلک پہ کچھ چاند شرمانے ہونگے
گرنے نہ پائے ایک آنسو بھی یہاں اب
بدن کے زخم اب روح سے چھپانے ہونگے
بکھریں گی یہاں نے دور کی رنگینیاں
درختوں سے پرانے پتے گرانے ہونگے
ہوگا حساب یہاں اب روز جزا کی طرح
قبروں سے سارے کتبےاب اٹھانے ہونگے
اس گھرکی تاریکیاں ایسے نہیں جائیں گی
ہر دیوار پہ یہاں چراغ طور جلانے ہونگے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?