By: dr.zahid Sheikh
سہاروں کی تمنا ہی رہی ہے بے سہاروں کو
سکوں پانے کی کب سے آرزو ہے بے قراروں کو
محبت پا کے ہی تو آدمی انسان بنتا ہے
محبت ہی تو ڈھاتی ہے تکبر کی دیواروں کو
کبھی طوفاں سے ٹکرا کے بھی خود کو آزمائیں ہم
کبھی تو چھوڑ کے دیکھیں سہاروں کو کناروں کو
جہاں سے بے نیازی نے عطا کی ہے انھیں شاہی
جھکے دیکھا ہے درویشوں کے آگے تاجداروں کو
تصوف کے مسائل منکشف ہو جائیں گے تم پر
مری محفل میں آؤ چھوڑ کے سب دنیا داروں کو
خدا کی یاد سے ہوتی ہیں آساں مشکلیں زاہد
سکوں ملتا ہے کتنا پوچھیے تو شب بیداروں کو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?